تونسہ شریف وہوا میں جنسی زیادتی کا نشانہ بننے والی خواتین اور اسکی اہل و عیال گواہان شدید دباؤ کا شکار پولیس خاموش تماشائ
وھوا زیادتی کیس ملزم رشید کےموبائل پر بنی ویڈیو لیک۔ ملزم کے ساتھی مدعی فریق اور گواہ محمد رمضان کی جان کے دشمن بن گئے۔ مقدمہ کے گواہ کو گواھی دینے کیصورت میں جھوٹے مقدمہ میں ملوث کرنے کی دھمکیاں۔ پولیس تھانہ وھوا کو ملزم کے ساتھیوں کی دھمکیوں کے بارے میں آگاہ کرنے کے باوجود پولیس خاموش تماشائی بنی ھوئی ھے۔ رمضان لشاری جو غریبوں کی آواز ہے اور سچائی کے راستہ پر چلنے کے باعث جھوٹے مقدمات کا بھی سامنا کرتا رہا ہے اب رمضان لاشاری کو زیادتی کا شکار تحریم بی بی کی گواہی سے روکا جا رہا ہے دوسری طرف یہ بھی معلوم ھوا ھے کہ پولیس نے ملزم کے موبائل ڈیٹا سے تحریم بی بی کے ساتھ زیادتی کرتے ھوئے کی ویڈیو بھی برآمد کرلی ہیں مگر ایف آئی آر میں ویڈیو بنانے اور سوشل میڈیا پر پھیلانے کی دھمکیوں کی بابت دفعات کا اضافہ نہ کیا گیا ھے۔ ملزم کے ساتھیوں نے بھی تحریم بی بی سے زیادتی کی ویڈیوز پھیلانا شروع کردی ھے۔ تحریم اسکے خاوند اور باقی گھر والوں کو علاقہ بدر کرنے کی دھمکیاں دی جارھی ہیں۔ گذشتہ روز تحریم اور اسکے گھر کے افراد نے RPO آفس کے باھر احتجاج بھی کیا تھامگر تاحال پولیس تفتیش میں کوئی پیش رفت نہ ھوئی ھے۔ جنسی زیادتی کی ویڈیو کے سکرین شاٹس لیکر پوسٹ کے ساتھ لگائے جارھے ہیں۔
بجائے غلط کو غلط کہا جائے تحریم بی بی سے ذیادتی کے مرکزی ملزم رشید ولد کالو کے سپورٹر اور سرپرست مدائح سے صلح نہ ہونے پر چشم دید گواہ شرم کا مقام ہے لیک ہونے والی ویڈیو اور ویڈیو کلپس قابل اعتراض حالت میں اخلاقی اور معاشرتی اقدار کو مدنظر رکھتے ہوئے شایع کرنے کی بجائے تصویر پر کور دے دیا ہے تاکہ معاشرہ میں کوئی انتشار، اعتراض پیدا نہ ہو آر پی او اور ڈی پی او ڈیرہ غازیخان کو چاہیئے کہ معاملہ میں خصوص دلچسپی لیتے ھوئے میرٹ پر تفتیش کا حکم دیں اور مقدمہ میں تازہ پیش رفت کے مطابق FIR میں دفعات اضافے کو بھی یقینی بنائیں
بجائے غلط کو غلط کہا جائے تحریم بی بی سے ذیادتی کے مرکزی ملزم رشید ولد کالو کے سپورٹر اور سرپرست مدائح سے صلح نہ ہونے پر چشم دید گواہ شرم کا مقام ہے لیک ہونے والی ویڈیو اور ویڈیو کلپس قابل اعتراض حالت میں اخلاقی اور معاشرتی اقدار کو مدنظر رکھتے ہوئے شایع کرنے کی بجائے تصویر پر کور دے دیا ہے تاکہ معاشرہ میں کوئی انتشار، اعتراض پیدا نہ ہو آر پی او اور ڈی پی او ڈیرہ غازیخان کو چاہیئے کہ معاملہ میں خصوص دلچسپی لیتے ھوئے میرٹ پر تفتیش کا حکم دیں اور مقدمہ میں تازہ پیش رفت کے مطابق FIR میں دفعات اضافے کو بھی یقینی بنائیں
Comments
Post a Comment